Thursday, October 27, 2016

ون اردو ممبران

عامر برادان
انھیں آپ عامر برادران ہی سمجھیے گا بھٹی برادران نہیں۔۔
عامر شہزاد اور عامر جہاں(برادران لکھا جا چکا ہے)
ان دونوں کا وجود ون اردو پہ ایسے ہی ہے جیسے کسی گھر میں دو جڑواں بھائیوں کا۔ جو بہت کم ہی ایک دوسرے سے میل کھاتے ہوں۔بلکہ اکثر ایک دوسرے کی ضد ۔۔ جن میں ایک دوسرے پہ اتناحاوی ہوتا ہے کہ اس کے حصے کی چیز چھین کر کھا جاتا ہے اور جب چاہتا ہے اسے دھول دھپا جما دیتا ہے۔ میری ایک تحریر۔۔ ایک میں اور ایک تم ۔۔اسی تھیم پر تھی۔ اس میں ایک بھائی کا نام راسخ تھا اور دوسرے کا راحم۔۔راسخ کا مطلب مضبوط اور راحم کا مطلب جس پہ رحم کیا گیا ہو۔۔، تو یہاں بھی کچھ ایسی ہی صورتحال ہے۔کسی نے فرمائش کی تھی کہ اس تحریرکا اگلا حصہ بھی لکھا جائے تو یہ اس کا دوسرا پارٹ سمجھا جائے۔
عامر جہاں
یہ ون اردو فورم پہ کب آئے۔ کچھ پتہ نہیں لیکن کم از کم ون اردو کے بانیوں، دھکا لگانے والوں میں سے تو نہیں تھے۔ ہو بھی نہیں سکتے ورنہ منہ نہ بسورا کرتے اورکب کے شادی کر چکے ہوتے۔ آ کر کوئی کارنامہ بھی نہیں کیا کہ ایک دم ون اردو ممبران کو چونکا دیا ہو۔ مطلب نہ تو شعر و شاعری والے سیکشن میں پائے جاتے، کنوارے تھے لیکن کچن میں بھی نظر نہ آتے۔ جہاں اکثر بیچلر نظر آتے اور بیچلر تو ایک طرف شادی شدہ بھی اس شعبے میں دلچسپی لیتے پائے جاتے۔ جیسے حمیدی بھائی نے ون اردو بہنوں سے پوچھا تھا کہ مجھ سے چائے کا برتن جل کر کالا سیاہ پڑ چکا ہے اسے صاف کرنے کا کوئی ٹوٹکہ بتایا جائے۔خیر انھیں شائد اتنی ضرورت بھی نہیں تھی۔ یہ پنجاب یونیورسٹی میں پڑھتے تھے ۔ کھانا باہر سے کھاتے ہوں گے۔ تب بس یہ تھے اور ان کی موٹر سائیکل، اس پہ ٹانگ چڑھائے اِدھر اُدھر گھوما کرتے تھے۔ رنگ برنگے کھانے کھاتے تھے۔ احمد لون بھائی اپنی ماں جی کے ساتھ لاہور آئے تو یہ فورا موٹر سائیکل پہ بیٹھے اور اڑے اڑے ون اردو برادر کو ملنے پہنچ گئے۔ یہ علیحدہ بات ہے کہ احمد لون بھائی ان سے مل کر کتنا خوش ہوئے، ان دونوں کی آپس میں کتنی بات ہوئی ؟البتہ انکی ماں جی ان سے مل کر بہت خوش ہوئیں اور پورا وقت یہ ماں جی کی دعائیں سمیٹتے رہے۔جس پہ بس آہستہ آہستہ ہی ان کی شخصیت سامنے آنے لگی۔

۔۔۔۔
عامر شہزاد
ماشاءاللہ، الحمد للہ
یہ ون اردو فورم پہ ایک بڑے قابل بھائی ہیں۔ ون اردو شروع ہونے کے کئی سال بعد آئے۔ آنے کا کچھ خاص پتہ نہیں چلا۔ میں نے ان کا نوٹس تب لیا جب ان کی اور عامر جہاں کی پوسٹ پڑھتی تو کبھی کبھی پتہ نہ چلتا کہ کس عامر نے لکھی ہے۔ یا باقی ممبران عامر بھائی، عامر بھائی کہہ کر بات کر رہے ہیں تو کنفیوژن ہوتی کہ کسے مخاطب کیا جا رہا ہے۔؟ تبھی مجھے تھوڑا ہوم ورک کرنا پڑا کہ فورم پر اب دو عامر ہو چکے ہیں۔ اس وقت میں عامر جہان کو تھوڑا زیادہ جانتی تھی۔ کبھی کبھار میسج باکس میں بھی اس سےبات ہو جاتی۔ جبکہ عامر شہزاد بھائی میرے لیے بالکل نئے تھے۔ لیکن جلد ہی مجھے اندازہ ہو گیا ان کی خوش اخلاقی، حسِ مزاح، حاضر جوابی اور نہلے پہ دہلا ہونے کا۔ ۔عامر جہاں کو دوسرے بھائی بہت جلدی پٹا لیتے تھے۔ لیکن عامر شہزاد بھائی آسانی سے حلوہ بننے والے نہیں تھے۔ یہ بڑے حاضر دماغ اور حاضر جواب تھے۔ اس لیے سب کے ساتھ پورا پورا رہتے تھے۔ بہنوں کے ساتھ بھی بہت اچھے سے ادب آداب سے گفتگو کرتے تھے۔ ان کی عزت کرتے تھے۔ پھر میں جلد ہی ان کی دوسری خوبیوں کو بھی جاننے لگی۔ کمپیوٹر پروگرامز ، ڈیزائننگ کے ماہر۔۔ سوال جواب سیکشن میں جونہی کوئی سوال شامل ہوتا یہ جواب دینے کے لیے پہنچنے اور مسئلہ حل کرنے والے ون اردو کے ماہر ین میں اولین بھائیوں میں سے ہوتے اور کئی کئی طریقے سے اس مسئلے کا حل بتاتے۔ اللہ معاف کرے میں نے اپنے کمپیوٹر مسائلاتی پروگرام کے لیے جن بھائیوں کو خوب تنگ کیا ہے ان میں دوسری تیسری پوسٹ پر عامر شہزاد بھی رہے ہیں۔ اچھی بات یہ تھی کہ بعض دفعہ میں سمجھتے سمجھتے تنگ پڑ جاتی لیکن یہ سکھاتے ہوئے تنگ نہیں پڑتے تھے۔ جبکہ کئی بار میں اپنے حساب سے انھیں کافی زچ کر چکی ہوتی اور منتظر ہوتی کہ بس اب ان کی خوش اخلاقی، بد مزاجی کو چھونے لگے گی۔۔ اور یہ آسمان سے اتر کر زمین پر قدم ٹکا کر جواب دیں گے۔ لیکن ماننا پڑے گا یہ آخر تک اپنی خوش اخلاقی کو قائم رکھتے۔ جس سے مجھے ان کی اس خوبی کااندازہ ہوا کہ کافی صبر کرنے والے ہیں۔سیزن ون اردو میں اتنی رونق لگانے والے بھائی نے ایک دن اچانک شگوفہ پھوڑ دیا کہ وہ فورم چھوڑ کر جا رہے ہیں۔ بغیر کسی وجہ، لڑائی فساد جھگڑے کے، بغیر کسی تھڑتھلی کے ان کا جانا سمجھ نہ آیا۔ ان کے جانے کا بہت افسوس ہوا تھا۔ لیکن کیا کرتے دعائیں دے کر انھیں رخصت کیا۔ شائد اس دعا میں لوٹ آنے، پلٹ آنے کی دعا بھی شامل تھی۔ اس موجودہ فورم پہ اولین ممبران میں چلے آئے جس سے ان کی ون اردو سے محبت ظاہر ہو گئی۔ فورم پہ سب کے ساتھ ہی اچھے سے رہتے ہیں۔ ویسے کویت میں رہتے ہیں۔فیملی کبھی کویت میں کبھی پاکستان میں اس لیے دو دو زندگیوں کا لطف لیتے ہیں ۔ اچھا کھانا کھانے کے شوقین ہیں لیکن گھر پہ کھانا پکانے کا جھنجھٹ پالنے سے باہر جا کر پزا کھا لینا زیادہ بہتر سمجھتے ہیں۔ اس سے ظاہر ہے کہ گھر میں زیادہ ایکٹو ہونا ضروری نہیں سمجھتے۔۔جبکہ فورم پہ ایکٹو رہتے ہیں اور خاموش ممبر تو قطعا نہیں۔ ان کی پوسٹس ان کے ہونے کا احساس دلاتی رہتی ہیں۔ اور شاؤٹ باکس میں بھی حاضر۔۔ماشاءاللہ سے دو بیٹوں کے باپ ہیں۔ ذمہ داری بڑھ گئی ہے۔اس لیے کبھی کبھی غائب ہو جاتے ہیں۔ ان کی زندگی بیگم، بچوں جاب کے گرد گھوم رہی ہے۔ میرے حساب سے یہ بڑے سلجھے ہوئے سنجیدہ ، زندگی کو متوازن رکھنے والے بھائی ہیں۔ اوران کا اپنے بارے میں کہنا ہے کہ میں دوستوں کے حلقے میں بہت شرارتی مانا گیا ہوں۔مجھے کبھی کبھی یہ تھوڑے چھپے رستم لگتے ہیں کہ جیسے سامنے بھی ہیں اور نہیں بھی۔ ان کے بارے میں اتنا نہیں جانا جا سکا جتنا جاننا چاہیئے تھا۔ سو اب یہ چاہے رستم ہوں یا سہراب، الف ہوں یا نون، سلطان راہی ہوں یا مصطفےقر یشی ۔۔۔ بعض دفعہ شیر سے نہ ڈرنے والے بلی سے ڈر جاتے ہیں۔۔ تو ان اوّل ولی عہد بھی گھر والوں کے سامنے یہ کہہ کر ان کی شامت لے آتا ہےکہ۔۔ پاپا نے مارا ہے۔!ولی عہد کے پاؤں ابھی سے پالنے سے باہر جا رہے ہیں لہذا اب یہ انہیں وقت دینے کے لیے ون اردو پر کئی کئی دن کے بعد نظر آنے لگے ہیں۔ ہماری دعا ہے کہ یہ اپنے شہزادوں اور ملکہ کے ساتھ ہنستے گاتے، اودھم مچاتے خوش وخرم زندگی بسرکریں اور ان پر واضح کر دیں کہ گھر کی سلطنت کے بادشاہ یہی رہیں گے۔آمین

ٹیم بھائی( آج کی رات پیا پہ کمنٹ کر کے ہم عورتوں کا
دل جلایا اور مردوں کا حق تسلیم کیا۔)
۔۔۔۔

رفعت و لبنی(دو سہیلیاں)
۔۔۔۔
 جنید اختر
۔۔۔
سخنور بھائی
۔۔۔

ناموں کے کوڈ ورڈ۔۔۔ جیسے حمیرا سی ایچ حمیرا چنا۔
ری جو

یاز غل
پربتوں سے آج میں ٹکرا گیا
پہاڑی شہزادہ۔۔
 ان کا امیج ہمیشہ ایک ٹورسٹ کا   رہا۔ جینز کی پتلون،آڈی ڈاس کی شرٹ،سر پہ کیپ، نائک کے شوز، سن گلاسز، رُک سیک اور ہاتھ میں ایک چھڑی، ان کا کوہ نوردی حلیہ ہی ان کی سب سے بڑی پہچان ہے۔ کیونکہ مسافتیں طے کرتے نہیں تھکتے۔ سفر کو یوں نکل جاتے ہیں جیسے مستنصر حسین تارڑ۔۔ان کا نام  ۔۔یاز غل۔۔ کسی پہاڑ سے جڑا ہے۔فوٹو گرافی ان کا اضافی شوق ہے۔ان کے شوق کا ون اردو فورم کو خوب فائدہ ہوا۔ انھوں نے پاکستان کے  شمالی علاقہ جات  اور دیگر مقامات کی خوبصورتی کو اپنے کیمرے کی آنکھ سے اُجاگر کیا اور ون اردوکے کئی دیگر ممبران کو مسافتیں ڈھونے پہ لگا دیا۔
  تاریخی پس منظر اور وقوعہ یہ ہے کہ ایک دن چھٹی کے روز یہ آرام کے موڈ میں اپنے کمرے میں صوفے کو اپنی  جائےراحت  بنائے ہوئےتھے۔ سامنے دیوار پہ لگا ان کا ایچ ڈی ٹی وی  چل رہا تھا۔ اچانک سکرین پہ مادھوری  نمودار ہوئی، ۔۔ ہوئی دل میں دستک یہاں کون آیا ۔۔کہتے ہوئےسر جھکا کر ہاتھ ماتھے پہ  لےجا  کر اس نے   اِک ادا سے انہیں سلام پیش کیا  ۔۔ہم پہ یہ کس نے ہرا رنگ ڈالا۔۔ کہتے ہوئے اس نے اپنے دوپٹے کے کونے کو پکڑ کران کی طرف اچھالا اور ٹی وی کی سکرین توڑتا ہوا  وہ ہرے رنگ کا کامدانی دوپٹہ ان کے چہرے پہ آ گرا۔ مادھوری کی خوبصورتی اور ہرے رنگ کا دوپٹہ    ،بس پھر  یہ گئے کام سے۔۔،  ان کی زندگی ہرے رنگ میں رنگی گئی۔ امیدِ واثق ہے کہ ان کے کمرے کا قالین، دیواریں،پینٹنگز،صوفہ، بستر ،الماری  اور الماری میں رکھی ان کی بنیانیں بھی  ہرے رنگ کی ہوں گی۔۔  الماری میں  اور بھی پتہ نہیں  کتنا ہرا مال بھرا ہو گا۔ چلیے کمرے کا جائزہ لیتے ہیں۔کمرے میں ہر طرف  ہرے رنگ کی رنگ سازی کی  ہے رنگ ریز نے۔۔  گلدان میں پھول عنقا اور  ہرے  بیل بوٹے زیادہ نظر آرہے ہیں۔ شمالی کھڑکی کے پاس  کونے میں کتابوں کا ریکس۔۔ جس پہ ہرے رنگ کا ٹرانسپیرنٹ کور۔۔کتابوں نے بھی نیا پیراہن اوڑھ لیا۔  قد آدم آئینے پہ چھوٹے چھوٹے جھلمل جھلمل کرتے ہرے ستارے،  صوفے کے اوپر لگی  پینٹنگ میں ہر طرف ہریالی ہی ہریالی ۔۔(گھاس ہی گھاس) صوفے کا کور، کشن، کافی ٹیبل کور سب ہرے رنگ میں رنگے گئے۔ اور وہ رہا دوسری دیوار پہ دیواس کا شاہ رخ خان اور مادھوری کا پوسٹر۔ جہاں  بڑی مشاقی سے انھوں نے شاہ رخ خان کے چہرے پہ اپنی تصویر چپکا لی  ہے۔(سمارٹ ڈیسیئن  )کمرے میں لگی لائٹیں، روشنیوں کا بھی اسی رنگ میں اہتمام۔ ۔جب رات کو ان روشنیوں میں ڈوبتے ہوں گے تو خود بھی ہرے رنگ کے پیکر میں جلوہ گر ہوتے ہوں گے۔ آئینے کے سامنے جاتے ہوں گے تو وہ کہتا ہو گا۔۔ مار ڈالا۔۔پلٹ کر کتاب اٹھاتے ہوں گے تو وہ کہتی ہو گی، مار ڈالا۔کشن کو موڑ تروڑ کر  سر کے نیچے رکھنا چاہتے ہوں گے تو وہ بھی ۔۔ مار ڈالا۔ کی دہائی دیتا ہو گا۔ آخر میں مادھوری کا چہرہ ان کے سامنے چلا آتا ہو گا۔بس تبھی سے  یہ   دیواس بن کر پہاڑوں کی طرف نکل جاتے ہیں۔
ویسے ون اردو فورم  شروع ہوا تو  ایڈمن کے بعد مجھے  انھی کا چراغ جلتا نظر آیا۔ ایسا کیوں تھا واللہ اعلم،( مجھ غریب نمانی کو کیا پتہ)فورم پہ ان کا وہی رتبہ محسوس ہوتا تھا جو ہما جاوید کا تھا۔ اُن کے تو خیر فورم پہ چٹاخ گونجتے تھے جبکہ ان کی طرف سےایسا کچھ نہ تھا لیکن پھر بھی کچھ تو تھا جس کی پردہ داری تھی۔ فورم کے بانیوں میں سے تھے(ونی، اسی لیے ایڈمن کو مشور ہ وشورہ  دینا تو بنتا ای اے، نا)عمران بھائی، خسرو بھائی ، یاز غل بھائی  یہ تینوں  (عقلِ کل )سیاستدانوں کی طرح ایک ہی کیٹیگری میں نظر آتے۔فورم کے کسی نہ کسی شعبے (سیکشن)میں اپنا رنگ جماتے ہوئے۔تینوں برادران میں کافی بھائی چارہ   نظر آتاجیسے بچپن میں لنگوٹیے یار رہے ہوں۔۔ اکٹھے کینچے کھیلے ہوں۔ ندی میں چھلانگیں مار ی ہوں۔  چھپن چھپائی کھیلتے رہے ہوں۔ ورنہ  ہم زلف ہوتے تو ایک دوسرے کو منہ نہ لگاتے۔۔ عام ممبران کا ان سے اتنا ٹاکرانہیں ہوا کیونکہ یہ خاصا لیے دئیے رہتے ہیں۔  فورم  کےمشہور ممبران کو ہی اپنے حلقے میں رکھنا پسند کرتے ہیں۔اس لیے ان کے اندر  سیاستدانوں والی فطرت نظر آتی ہے جو اپنے ہی بھائی بندو کو اہمیت دیتے ہیں۔انھوں نے اپنی ایک بڑی خاص امیج بنا رکھی ہے۔ پڑھاکو، مدّبر،  سلجھے ہوئے انسان  اور  سیانوں کی طرح سو باتوں کی ایک بات کرنے والے کی۔۔ ون اردو کی عام رعایاکو تو انھوں نے لفٹ  کرائی نہ گھا س ڈالی۔۔ اس لیے کبھی کبھی ان پہ مغرور ہونے کا تاثر پڑتا ہے۔ جب دل چاہتا ہے   فورم پہ آ جاتے   جب دل چاہتا غائب ہو جاتے جیسے  ون اردواپنے گھر کی  کھیتی ہو۔۔فورم پر بڑے بڑے عہدے لینے والوں میں سے رہے۔  جب بھی کوئی نیا کام، ہلچل، منصوبہ، مشن شروع ہوا تو ان کا نام لازمی ہوتا۔سو ان کے اندر لیڈروں والی صفات اور تاثیر پائی جاتی ہے کہ  جیسےان کے بغیر وہ کام منڈھے نہیں چڑھے گا۔۔ ان کی پسند لوکی سے شروع ہوتی ہے اور اسی برادری میں گھومتی رہتی ہے۔ اس لیے ان کا کچن بھی ان کی پسند کے بغیر ادھوار ہے وہاں صرف ہری سبزیاں لوکی، ٹینڈے، بھنڈیاں، کریلے، پالک انھوں نے آج تک اپنی کوئی فوٹو لیک نہیں ہونے دی۔ ون اردو ان کے بارے میں گمشدہ کی حد تک معلومات رکھتاہے ۔ کسی کو نہیں پتہ کہ   یہ شادی شدہ ہیں  یا ۔۔ایک عد د  بیوی رکھتے ہوئے کچھ ننھے منوں کے رول ماڈل بھی۔۔ انھوں نے خود کو بڑا سینت سینت کر رکھا ہے۔  عمر چھپانے میں عورتوں کی طرح ایج کانشس لگتے ہیں۔نہ جانے کیوں۔۔!مجھے لگتا ہے کہ انھیں پرانے گانے پسند ہیں۔ ان کی کولیکشن بھی بڑی زبردست ہو گی لیکن یہ فورم پہ بچے بچونگڑے، نادان لڑکے لڑکیوں کے ساتھ( سینگ پھنسائے ) انھیں خوش کرنے کے لیے ۔۔ آج کا گیت ۔۔ میں ایسا انتخاب پیش کرتے ہیں جو ان کی اپنی شخصیت سے بالکل میچ نہیں کھاتا(دہائی ہے دہائی) سو اسے ایک ویل وشر کی درخواست سمجھ کر اس پہ عمل کیا جائے۔ اور یہ اپنی اصل کولیکشن جلد منظرِ عام پر لائیں۔کتابیں بہت پڑھتے ہیں لیکن اب بندہ ان سے پوچھے کہ انگلش کی ڈھیروں کتابیں پڑھ کر اردو ادب کی خدمت کیسے کی جا سکتی ہے۔ ۔؟مزید انہوں نے ون اردو فورم کے ممبران کو بہت بڑا ایجنڈا دیا  ان کے قدوں سے بھی بڑا۔۔ کرتے ہیں کچھ ۔۔ والا مقولا دے کر۔اس لیے فورم کی سست روی میں اس مقولے کا اچھا خاصا ہاتھ ہے ۔ ہاتھ کیا بلکہ اس کے پیچھے ون اردو فورم کا ایک بانی چھپا ہوا ہے۔اللہ سے دعا ہے کہ وہ ون اردو فورم اور اس کے بانیوں پہ اپنی رحمت کا سایہ بنائے رکھے۔آمین
ہمارے قلم پہ یہ کس نے ہرا رنگ ڈالا                 
خود پیسے کو آگ لگا کر دوسروں کو بچت کی تلقین کرتے۔ وقار عظیم
وقار عظیم
وقار عظیم ون اردو پہ آدھی راہ کے مسافر ہیں۔ کیونکہ ون اردو شروع ہونے کے کئی سال بعد انھیں پایا گیا یا ایکٹو دیر سے  ہوئے۔لیکن انھوں نے بہت جلد فورم پہ اپنی جگہ بنا لی۔  بلندیوں کی طرف جانے کا سفر انھوں نے  تیزی سے طے کیا۔ ان کے اندر دو ایسی باتیں ہیں جن کی بدولت یہ ۔۔ گُرو تو بن سکتے ہیں لیکن چیلے ہرگز نہیں۔۔ ایک تو یہ کہ بڑے  بااعتماد ہیں،اس لیے چھوٹی پوسٹ پہ کام نہیں کریں گے۔پھر ڈھیروں مکینکی  کام کر لیتے ہیں جن میں سر فہرست کمپیوٹر اور موبائل ہیں ۔بہت سی اضافی خوبیاں  ان میں موجود ہیں جن کا انھیں خود بھی بخوبی اندازہ ہے ۔اس لیے اپنا بھاؤ بڑھائے رکھتے ہیں۔ ڈیزائننگ سکھانے میں ماہر۔۔ ون اردو پہ انھوں نے باقاعدہ اس کی کلاسز دیں۔ ایک دن میں ان کی کلاس میں ایسے ہی جھانک رہی تھی تو انھوں نے مجھے بھی زبردستی کلاس میں داخلہ دے دیا۔ میں نےکہا  مجھے ڈیزائننگ اچھی  تولگتی ہے لیکن میرے لیے سیکھنا  مشکل ہو گا تو انھوں نے اس بات کو میرے لیے نہیں بلکہ اپنے لیے ۔۔ چیلنج ۔۔ بنا لیا(ہاہاہا) اور مجھے بھی تھوڑی بہت ڈیزائننگ سکھا کر خود کفیل ضرور بنا دیا۔ اس کے لیے میں ان کی ہمیشہ شکرگزار ہوں گی۔ان کے پاس دوکاندار کی طرح فوٹو شاپ کے بھی ڈھیروں پروگرام اور انکے لیے مشورے موجود ہوتے تھے کہ کونسا اچھا ہے اور کونسا بس ایویں۔۔۔۔  بڑے مزے کی بات تھی کہ کچھ لوگ انھیں  ۔۔ استاد جی ۔۔ کہا کرتےتھے۔  جن میں جنید اختر بھی تھا۔وقار عظیم بھائی اور جنید اختر کی جوڑی مجھے بڑی باکمال لگا کرتی تھی۔ یہ دونوں گرو اور چیلا کے مصداق نظر آتے(جیسے قدرت اللہ کے ساتھ ممتاز مفتی) جبکہ ظاہری طور پر ان کی کوئی  کل ایک دوسرے سے نہ ملتی۔  ایک آگ کا گولا تھا اور دوسرا  آبشار کی مانند۔۔پھرمیری ایک کتاب وقار عظیم بھائی    نے تیار کی۔ اس لیے میرے لیے تو واقعی  استاد جی رہے۔ ملائشیا اور سعودی عرب کے دوران ایسے گھومتے رہتے جیسے گھر کے ایک کمرے سے دوسرے کمرے میں جا رہے ہوں۔ لیکن اس آنے جانےکے چکر میں  ائرپورٹ پر تصاویر کھینچ کر لگادیتے اور  بتاتے  کہ جہاز اڑنے میں ابھی کتنے منٹ  باقی ہیں؟اس کے بعدجہاز کی کھڑکی سے زمین تک کا فاصلہ کیمرے کے ذریعے ناپا کرتے ۔ کوالالمپور، جدہ  رات کی روشنیوں میں کیسے نظر آتے ہیں یہ ہم متعد بار دیکھ چکے ہیں  بلکہ ان کے کیمرے کے ذریعےآدھی دنیا دیکھ ڈالی ۔۔ یہ ایک ایک منٹ  کارآمد بناتے ہیں۔موبائل کا انھیں بڑا شوق ہے۔کچھ مہینوں بعد  نیا موبائل خرید لیتے ہیں۔جس کے ایک ایک فنکشن، فیچر پہ  دھیان دیتے۔میں نے اپنا آئی پیڈ انھی کے مشورے سے خریدا۔ ان کا مشورہ بہت کارآمد رہا۔ میں جب بھی آئی پیڈ استعمال کرتی ہوں تو استاد جی یاد آ جاتے ہیں۔ ایپل کمپنی کے بگ فین ہیں۔سو جب بھی مارکیٹ میں ایپل کا نیا موبائل آنے والا ہوتا ہے تو  یہ اسکا یوں انتظار کرتے  ہیں جیسے گھر میں کوئی ننھا مہمان آنے والا ہو۔ ہر فن مولا قسم کےانسان ہیں۔ ان کا اپنا بھی ایک فورم ہے جس کے ایڈمن ہیں ۔ ان کے اندر ایڈمن والی تمام صفات موجود ہیں۔۔  انھوں نے اُس فورم کو  بھی بڑی کامیابی سے چلایا۔ اس میں اتنے ناول ، کتابیں، ڈائجسٹ اورمیگزین جمع کیے کہ آن لائن اتنی بڑی کوئی لائبریری  بھی نہ ہو گی۔ لیکن جانے کیوں ایک دن بیٹھے بٹھائے انھیں   خیال آیا کہ انھوں نے سرقہ مال جمع کر رکھا ہے تو یہ سوچ کر تمام مال ضائع کر دیا۔۔مذہبی صفات بھی بدرجہ اُتم  ان میں موجود ہیں۔  موسیقی سے ازلی بیر۔۔ اس لیےگانے سننے کے سخت خلاف ہیں۔میوزک، موسیقی ان کے نزدیک  اول جلول، انٹ شنٹ خرافات ہیں اور ڈھولک، طبلہ، ہارمونیم، پیانو، ستار شیطانی ساز ۔۔استاد جی ورزش کے بھی بڑے شوقین نکلے۔ پہلے ہوٹلنگ کرتے مختلف ریسٹورنٹ میں بیٹھ کر اچھے اچھے کھانے آرڈر کرتے۔ ان کی پکس بنا کر فیس بک، فورم پہ ڈالتے اور اس کے بعد  کھا نے کھا کر جم چلے جاتے اور بڑے بڑے ویٹ اٹھا لیتے۔ پھر جم کی فوٹو پوسٹ ہو جاتیں۔ ان کی اصل تصویر بھی انکی پروفائل میں لگی رہتی۔ دیکھنے والوں کوگٹھے ہوئے بدن کے صحت مند اور سخت جان  انسان  نظر آتے۔ ان کے ڈولے  شولےبھی مشہور تھے۔ون اردو پہ انھوں نے کیا   کیازبردست تھریڈ بنائے۔ بہت ہلا گلا کرنے والے انسان جو نچلا بیٹھ ہی   سکتے ۔ انھیں جانوروں، پرندوں سے بھی بڑا لگاؤ ہے۔ اس لیے مختلف چڑیا گھروں میں جاتے اور پھر پوسٹنگ کے ذریعے ممبران  کی سیر کرا دیتے۔مجھے جانوروں سے بھی کوئی  لگاؤ نہیں لیکن انھوں نے اپنی فوٹو گرافی کے ذریعے مجھ غریب کو سانپ  تک دکھا دئیے۔۔ بس اپنے اصولوں سے کسی طور سمجھوتہ نہیں کرتے ۔ پنگا بھی جلدی لے لیتے  اور دیکھتے ہی دیکھتے ان کا غصہ سَوا نیزے پہ پہنچ جاتا۔۔ بس ان میں یہی ایک بے قابو بات تھی کہ انھیں غصہ بڑی جلدی آ جاتا ہے اور وہ بھی ایسا جو ان کے اپنے قابو  میں  نہیں ہوتا۔  مدِ مقابل کا ڈٹ کر مقابلہ کرتے ہیں ورنہ واک آؤٹ کر جاتے ہیں۔ رمضان میں بڑے  اچھےتھریڈ بناتے رہے،  ممبران کے انٹرویو کرتے ان کی سحری، افطاری کرواتے۔ون اردو لائبریری انھوں نے کتابوں سے بھر دی۔ خود مصروف  اور باقیوں کا دل لگائے رکھتے۔فورم کے ٹاپ  پوسٹر رہے۔ آج بھی ان کی کمی محسوس ہوتی ہے۔ استاد جی  اب اپنی ذاتی زندگی میں آگے بڑھ چکے ہیں۔ شادی ہوئی اور اللہ نے انھیں دو پیاری پیاری جڑواں بیٹیوں سے نوازا۔  حفصہ اور حمنہ ۔۔ان کی ننھی پریاں، جو ان کے دونوں ڈولوں پہ سوار رہتی ہیں۔اب یہ ان کا اور وہ ان کا   دل لگائے رکھتی ہیں۔ اب ایسے میں استاد جی کے پاس  ون اردو کے لیےوقت کہاں۔۔!ویسےچاہیں تو کبھی کبھی ون اردو فورم پہ آ کر یہاں رونق افزاء ہو سکتے ہیں۔ہماری دعا ہےملائشیا  رہیں یا سعودی عرب میں، جہاں بھی رہیں خوش رہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔ 
   
کاظمی جی
واہ واہ۔۔ کچھ لوگ ایسے ہیں جن پہ ون اردو فورم کو ناز کرنا چاہیئے۔۔ کاظمی جی بھی انھی میں سےایک ہیں،  باغ و بہار  شخصیت۔۔ جی دار انسان جو سجنوں کے ساتھ دشمن بھی پالے رکھتے ہیں۔۔میں ایک بار پاکستان سے واپس آئی اور فورم پر اطلاع کے تھریڈ میں بتایا تو کاظمی جی سب سے پہلے لپک کر آئے جنہوں نے میری عدم موجودگی میں فورم جوائن کیا تھا اور مجھے ویلکم بیک، خوش آمدید کہا۔میں ان کے اخلاق اور ملنساری کی اُسی دن سے گرویدہ ہو گئی۔ بعد میں ان کے مزید جوہر  کھلتے گئے۔ بڑے قابل انسان جو اپنی دفتری، خانگی   بلکہ سب دنیاؤں میں کامیاب نظر آتے ہیں۔۔دنیا کا کونسا کام ہے جو یہ نہ کر سکتے ہوں۔ ان کے نام پہ بہت ساری ڈگریوں کا وزن پڑا ہے۔ اگر انھیں ہٹا لیا جائے تو جانے اندر سے کیسے کاظمی جی نکلیں گے۔ ۔؟ دیکھنے میں بڑے پتلے پتنگ، چھریرے بدن کے مالک ہیں۔ ڈائٹ کرنے والی بہنوں کو انہیں اپنا رول ماڈل بنا لینا چاہیئے تو ٹارگٹ تک پہنچنے میں آسانی رہے گی۔ ۔فیس بک ہو یا فورم انھوں نے کبھی بھی خود کو پردے میں چھپا کر نہیں رکھا۔اسی لیے ون اردو فورم پہ سب۔۔ اُم علیم ۔۔  کو جانتے ہیں۔   ان کی پروفائل میں ببانگ دہل ان کی اصلی تصویر موجود ہوتی تھی۔میری حسِ جستجو کو بڑی جلا ملی جب میں نے انکے فیس بک پیج پر ۔۔ اُم علیم ۔۔ کی تصویر دیکھی۔ ان پر اللہ کی بڑی کرم نوازی اور رحمتوں کے سائے ہیں۔ قسمت ان پر چونکا دینے کی حد تک مہربان رہی۔ ایک طرف انھوں نے  اپنی بھتیجی اور بیٹی حرا کی شادی کی اور کچھ ہی ماہ بعد خود دوسرے بیٹے کے باپ بن کر سرخرو ہوگئے۔اپنی اہمیت، قدروقیمت   بخوبی جانتے ہیں۔اس لیے کبھی کبھی اِترا لینے میں کوئی حرج نہیں سمجھتے۔  ان کے اندر  کافی ۔۔ اَنا ۔۔ ہے سو پنگا ڈلنے میں دیر نہیں لگتی۔  لڑائی اتنے مدلل ہو کر کرتے   ہیں کہ اگلا بندہ بغلیں جھانکنے لگتا  ہے۔کسی پھڈے میں مقابل کو پہلے پورا کھل کھیلنے کا موقع دیتے ہیں پھر اس کی گردن ناپتے ہیں ، پھر چاہے وہ فریق ایک کونے سے دوسرے کونے   یا ون اردو  کے باہر جا گرے پرواہ نہیں۔۔ دنیا جو بھی کہےکاظمی جی ہمیشہ میری گڈ بک میں رہے ہیں۔ ۔کوثر بیگ کے بعد واحد ہیں جن کی دعاؤں کی رحمت تلے ون اردو  فورم    کبھی آتا ہے  کبھی جاتاہے۔۔انھیں اپنی بڑھتی عمر کا کوئی ملال نہیں اس لیے  فورم پہ سب  فی میل کو بٹیا، بیٹا کہہ کر خوشیوں کی دعا دیتے ہیں۔اس لیے خواتین تو ان سے دل ہی دل میں بہت خوش ہوں گی۔  انکل ، انکل کہہ کر انھیں  بڑی راحت ملتی ہو گی۔ میں   ایک کردار کے مصداق  اپنی تحریروں میں انہیں ۔۔ کاظمی جی ۔۔  لکھتی ہوں اورکہتی  بھی ہوں تومجھےشرارتی ، ویری ناٹی کہا کرتے تھے۔مصنف ہیں بہت ہی اچھا لکھتے ہیں۔ چین با تصاویر، واہ گڈ، بابو جی، منگنی اور کئی تحاریر جو ان کے سگنیچر سے جھانکتی تھیں۔ مجھے بڑی اچھی  لگا کرتی تھیں۔ آئے دن چین کے دورے پر رہتے ہیں اور چینیوں سے زیادہ  بھائی چارہ رکھتے ہیں۔ بہت چالاک ہوشیار، زمانے کی رگ رگ سے واقف انسان ہیں۔راز کی بات ، مجھے وہ اکھاڑے میں اترے اس پتلے پھرتیلے پہلوان کی مانند لگتے ہیں جو  اگلے کوکوطاقت کی بجائے اپنے داؤ اور گُر وں سے زیر کر تا ہے۔ میری خواہش ہے کہ یہ اپنی مصروفیات کو کبھی کبھی طاق پہ رکھ کے ون اردو کو بھی  وقت دیا کریں۔ون اردو فورم کے پھلنے پھولنے کے لیے ان جیسے ممبران  کی بہت ضرورت ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔   

عامر برادران
۔۔۔۔
ٹیم بھائی
۔۔۔۔

ناموں کے کوڈ ورڈ۔۔۔ جیسے حمیرا سی ایچ حمیرا چنا۔
ری جو
۔۔۔۔
کوثر بیگ
ان کے بارے میں مجھے لگتا ہے کہ میں فورم پر سب سے زیادہ انھی کو جانتی ہوں۔۔ان کے بارے میں اتنا امیجن کر لیتی ہوں کہ مجھے خود لگتا ہے کہ میں ان کے گھر کے کسی کونے میں مقیم ہوں۔۔  یا پھر ان کی ہمسائی ہوں۔ان کی سحری افطاری کے مینو جانتی ہوں۔ اپنے صاحب سے کیسے باتاں کرتی ہوں گی۔  اپنے بیٹوں پہ کیسے حکم نامہ جاری کرتی ہوں گی۔ان کے اندر مجھے بہت سے رشتے نظر آتے ہیں۔ دوست، بہن، بڑی آپا، مامتا اور نہ جانے کیا کیا۔۔!مشفق اتنی ہیں کہ بن مانگے ان سے دعائیں مل جاتی ہیں۔ ورنہ باقی دنیا کو تو کہنا پڑتا ہے کہ دعاؤں میں یاد رکھنا۔۔ دعاؤں میں جگہ دینا۔۔ ایک بار ہاشمی بھائی نے کسی تھریڈ میں لکھا تھا کہ کوثر آپا کی اتنی دعائیں پا کر بندہ  خوامخواہ شرمندہ ہو جاتا ہے۔۔جبکہ ان سے اتنی دعائیں پا کر مجھے لگتا ہے کہ  یہ مجھ گنہگار کے لیے واقعی  بہت ضروری تھیں۔۔ کوثر بیگ اللہ کے ان خاص بندوں میں سے ہیں جنہیں اللہ نے بے لوث محبتیں  بانٹنے کے لیے ۔۔ٹاویں ٹاویں ۔۔ دنیا میں اتارا ہے۔ویسے کبھی کبھی جلال میں بھی آ جاتی ہیں۔ پھر بیٹیوں اور بہوؤں کی خیر نہیں۔۔اور صاحب کا تو پوچھیے مت۔۔!
عمر کے جس حصے میں ہیں اس کے مطابق بڑی زمانہ ساز ہیں۔ زندگی میں بہت سے رشتے نبھا کر مجھے ان کے پاس بہت سارا تجربہ محسوس ہوتا ہے۔ ان کی بہت بڑی صفت ہے کہ یہ برائی میں بھی اچھائی ڈھونڈ لیتی ہیں۔ عمران بھائی کے کھانوں سے یہ بھی بڑی متاثر ہیں۔ دوسروں کی تکلیف پہ بڑی جلدی آزردہ ہو جاتی ہیں۔بہت بڑے دل کی مالک ہیں۔ میں نے اپنی کئی تحریروں میں انھیں فوکس کیا۔ خدشہ تھا کہ کہیں کوئی بات ان کو بری نہ لگ جائے۔ لیکن انھوں نے خود بہت انجوائے کیا۔ مجھے بہت خوشی ہے کہ میرے ادبی سفر میں  ہمیشہ میرے ساتھ رہیں۔ مجھے ہمیشہ نیک کلمات اور حوصلہ افزائی سے نوازا۔ اس لحاظ سے بڑی اچھی قاری رہیں۔ون اردو نہیں تھا تو بھی فیس بک پر ہم ربط میں رہے۔اللہ ان کو ہمیشہ خوش و خرم اور صحت و تندرستی سے نوازے۔آمین
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نور العین ساحرہ
ون اردو فورم پہ پہلے ساحرہ کے نام سے تھی۔ 
تعریف کروں کیا اس کی جس نے تمھیں بنایا
یہ ون اردو فورم کی وہ شخصیت ہے جو سب پہ جادو ڈال سکتی ہے۔ اور یہی کام اس نے مجھ پہ کیا۔اپنے نام و پرسنیلٹی کا سحر ون اردو فورم پہ ڈالا۔یہ آل راؤنڈر بہن ہے۔رائٹر سوسائیٹی ہو یا لائبریری، کچن ہو یا شاعری ، اسلامی یا فلمی سیکشن یہ ہر جگہ پائی جاتی اور وہ بھی اپنے بھر پور تجربے کے ساتھ۔اس لحاظ سے یہ مجھے بڑی تجربے والی خاتون لگتی تھی۔ لیکن فیس بک پر تحریری معرکوں کے بعد اس کی اوریجنل تصویر سامنے آئی تو دیکھا۔ کہ یہ تو وقت سے پہلے میچور ہو جانے والی بہن ہے۔اپنے بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹی تھی لیکن لاڈیاں کروانے اور بگڑنے کی بجائے اس نے خود کو ڈائجسٹ ہیروئن کی طرح خوبیوں کا منبع بنا لیا۔ کپڑوں کی ڈیزائننگ کرنی ہو یا کچن میں کھانے پکانے ہوں، گھر کی صفائیاں کرنی ہوں یا آفس میں فائلوں میں سر دینا ہو۔ یہ زندگی کے ہر شعبے میں پائی جاتی۔ ان کے افسانوں کی ہیروئن شائد کم گو ہو لیکن یہ خود ہرگز کم بولنے والی نہیں۔ صلح کرانے، رائے مشورہ دینے، اپنا تجربہ دوسروں تک پہنچانے میں بے مثال ۔۔میرا اس کے لیے ہمیشہ اولیّن پوزیشن ہولڈر کا امیج ہے۔۔۔مجھے اس کی جو عادت بہت متاثر کن لگی۔ وہ اس کی نرم دلی اور ہمدردانہ رویہ ہے۔ دوسروں کے دکھ میں ایسے دکھی ہوتی ہے جیسے  خود اس پہ بیتا ہو۔اس کا بس نہیں چلتا کہ یہ کیسے دوسروں کا دکھ خود سمیٹ لے۔پچھلے سال جب میں نے فیس بک پہ جنید اختر  کی ٹریجڈی کے بارے میں بتایا( اللہ جنید اختر بھائی کو کروٹ کروٹ جنت نصیب فرمائے۔آمین) تو یہ تڑپ اٹھی تھی۔ کب، کیوں، کیسے۔۔؟ اس نے پوری آن لائن دنیا چھان ماری اور جیسے تیسے جنید اختر بھائی کے والد سے رابطہ کیااور باقی انفارمیشن اس نے ہمیں لا کر دی۔ ناحق بات اور حق تلفی برداشت نہیں کرتی۔اس کا اظہار برملا کرتی ہے۔چاہے وہ ون اردو فورم ہو یا فیس بک۔۔
ایک خاص پہچان یہ رہی کہ یہ ہمیشہ ٹیکسٹ گلابی رنگ سے لکھتی تھی۔ اس لیے جب تک اسکی تصویر نہیں دیکھی تھی میں امیجن کرتی تھی کوئی خاتون جو گلابی لباس میں ملبوس، پنک لپ اسٹک اور شائد اسکے گھر میں بھی پنک رنگ کا وافر استعمال۔۔فیس بک پہ ہمیں ایک دوسرے کی تھوڑی بہت خبر رہتی تھی۔بات بھی کر لیتے تھے لیکن آج کل یہ عدم دستیاب ہے۔ون اردو فورم پہ اس نے بڑے کھانے پکائے، مجھے اس کی یہ بات بڑی مزے کی لگتی تھی کہ خود تو اکثر ڈائٹ پہ رہتی تھی۔ سیب کھاتی تھی اور پانی پیتی تھی لیکن  اچھے اچھے کھانے پکا کراپنے شوہر کو کھلا کراسے ضرور موٹا کر دیا( اس غریب کا ستیاناس مار دیا)رائٹر سوسائیٹی میں اس نے بڑے افسانے لکھے، ہر ایونٹ میں آگے آگے رہنے والی نور العین ساحرہ کے لیے میری دعا ہے کہ وہ میری ناکردہ خطائیں معاف کرتے ہوئے دوبارہ ون اردو فورم پہ تشریف لے آئے۔
۔۔۔۔۔